طہارت اور جسمانی صفائی

اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہےاور دین فطرت ہے۔ اللہ نے اپنے اس دین میں تمام انسانوں ، خاص طور پر مسلمانوں کو تمام چھوٹی اور بڑی باتوں سے قرآن و حدیث کے ذریعے آگاہ کر دیا ہے۔ اور نبی کریم ﷑ کو آخری نبی بنا کر اپنے دین کو عملی طور پر سمجھا دیا ہے۔ تا کہ ہر چیز واضح ہو جائے۔ چنانچہ طہارت اور پاکیزگی کے بنیادی اصول بتا کر صرف ایک آیت قرآنی اور ایک حدیث پر اکتفا کیا جاتا ہے۔ ارشاد ربانی ہے:

اپنے کپڑوں کو پاک رکھ اور ناپاکی سے دور رہ۔

نبی کریم ﷑ کا فرمان ہے:

طہارت و پاکیزگی ایمان کا حصہ ہے۔

طہارت کے لغوی معنی پاک ہونے کے ہیں۔ آج کے دور میں صفائی کا خیال تو رکھا جاتا ہے اور شریعت کے اصولوں کو اپنائے بغیر عام غسل کرنے کو طہارت کے مفہوم میں لے آتے ہیں۔ حالانکہ طہارت کا شرعی مفہوم بالکل مختلف ہے۔

طہارت میں دو چیزیں شامل ہیں۔

1-وضو

2- غسل

نماز سے پہلے وضو کرنا واجب ہے۔ وضو کے چار فرائض ہیں۔

1-چہرے کو دھونا

2-کہنیوں سمیت ہاتھوں کو دھونا

3-سر کا مسح کرنا

4-ٹخنوں سمیت پاوں دھونا

وضو کرنے کا طریقہ:

  1. اچھی طرح ہاتھوں کو دھونا
  2. تین بار کلی کرنا
  3. تین بار ناک میں اچھی طرح پانی ڈالنا
  4. چھرے کو پیشانی کے بالوں سے ٹھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لو تک اچھی طرح دھونا
  5. کہنیوں سمیت بازووں کو دھونا
  6. سر کا مسح کرنا
  7. ٹخنوں سمیت دونوں پاوں کو دھونا
  8. وضو کرتے ہوئے یہ خیال کرنا کہ پہلے جسم کا دایاں حصہ اور پھر بایاں حصہ دھویا جائے۔
  9. جسم کے اعضا کو تین بار دھونا

محمد زین العابدین جماعت دہم

گورنمنٹ سیکنڈری سکول نور جگ والا ( 32220042 )

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *