ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک گاؤں میں دو بھائی رہتے تھے ایک بھائی بہت امیر اور دوسرا انتہائی غر یب
تھا .ایک دن اس کے بیٹے کو بہت بھوک لگ رہی تھی .کیونکہ ان کے گھر کئی دنوں سے کھانے کو
کچھ نہیں تھا. اس نے سوچا اپنے بھائی سے مدد مانگوں وہ اپنے بھائی کے گھر جاتا ہے اپنے بھائی کو کہتا
ہے بھائی میرے بچوں نے کئی دنوں سے کچھ نہیں کھایا .میری مدد کر دیں لیکن وہ اس کو برا بھلا
کہنے لگتا ہے .وہ اداس ہو کر وہاں سے چلا جاتا ہے .راستے میں اس کو ایک بڑھیا ملی جس نے بہت
سارے لکڑیوں کے گھٹے اٹھائے ہوئے تھے .اُس نے اِس سے لکڑیوں کے گھٹے لیے اور کہنے لگا میں
آپ کو آپ کے گھر تک چھوڑ دیتا ہوں . اِس نے اُس سے بڑھیا کے لکڑیوں کے گھٹے کو اُس کے
گھر تک چھوڑ دیا .اُس بڑھیا نے اسے اپنے گھر بلایا اور کہا اس احسان کے بدلے بیٹا کیا لینا چاہوں
گے .اس نے کہا کچھ بھی نہیں .لیکن بڑھیا نے اسے ایک جادوئی چکی دی اور کہا بیٹا یہ کوئی عام چکی
نہیں بلکہ جادوئی چکی ہے اس کو تم بیٹاجو بھی کہوں گے یہ تمھیں دے گی .اور یاد رہے جب تم
نے اس چکی کو روکنا ہو تو اس کے اوپر لال رنگ کا کپڑا دینا ہوگا .وہ گھر گیا اور اپنی بیوی کو لال
رنگ کا کپڑا لانے کو کہا اور دالیں نکالنا شروع کر دی اور بازار میں جا کر بیچنا شروع کر دی .اس
طرح وہ امیر ہونےلگا لیکن یہ بات اس کے بھائی کو چبھ رہی تھی .اس نے چکی چرانے کا ارادا کیا
.رات کو سب کے سو جانے کی بعد جادوئی چکی چرا لی اور اپنے خاندان کے ساتھ گاؤں چھوڑنےکا
فیصلہ کیا رات کو جب وہ کشتی میں گاؤں چھوڑ کے جارہا تھا تو اس نے جادوئی چکی کا استعمال کیا اور
اس کو پتا نہ تھا کہ اس کو کس طرح روکنا ہے اور اس کی کشتی دریا میں ڈوب گئی.
نتیجہ :لالچ بُری بلا ہے
نام : میرب آفتاب
کلاس : ششم
سکول :
گورنمنٹ گرلز ہائی سکول ریلوے اسٹیشن کروڑ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *