ایک نا مرد شوہر کی پریگنٹ بیوی کی کہانی

ایک نا مرد شوہر کی پریگنٹ بیوی کی کہانی

سسر نے کہا کہ بچے کے چہرے سے معلوم ہو جائے گا کہ وہ کس کا بچہ ہے

میں شادی کے فوری بعد حاملہ ہو گئی لیکن میں ڈری سہمی بھی تھی کیونکہ میرا شوہر باپ نہیں بن سکتا تھا۔
جب یہ خبر شوہر کو پتہ چلی تو اس نے مجھے طلاق دینے کی دھمکی دی مگر میرے سسر نے میرے شوہر کو روک دیا اور کہا کہ جب تک میری بہو بچہ نہیں جنم دیتی تب تک اسے گھر سے نہیں نکالا جائے گا۔
بچے کے چہرے سے معلوم ہو جائے گا کہ وہ کس کا بچہ ہے۔ نو مہینے بعد جب بچہ جنا تو سر پر آسمان ٹوٹ پڑا کیونکہ وہ بچہ تو میرے شوہر کے بھائی کا نکلا۔

جب میں حاملہ ہوئی تو میرے شوہر نے فوراً سوالات کرنا شروع کر دیے۔ اس کے سوالات کی شدت میں نے کبھی نہیں دیکھی تھی، اور اس کا رویہ میرے لیے ناقابل برداشت ہو گیا۔ اُس نے کہا کہ چونکہ وہ باپ نہیں بن سکتا، اس لیے میں نے لازمی کسی اور کے ساتھ تعلقات قائم کیے ہوں گے۔

میرے لیے یہ بات حیران کن تھی، کیونکہ مجھے اس بات کا علم ہی نہیں تھا کہ میرا شوہر بانجھ ہے۔ یہ بات اُس نے مجھ سے کبھی بھی نہیں کہی تھی۔ جب میرے سسر کو اس کا علم ہوا، تو انہوں نے میرے شوہر کو سختی سے روک دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پوتے کا چہرہ دیکھے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔

نو مہینے بعد جب میں نے بچے کو جنم دیا، تو یہ سب کے لیے ایک بہت بڑا صدمہ تھا کیونکہ بچہ میرے شوہر کے بھائی کی طرح لگتا تھا۔ اس لمحے، میرے سسر کا چہرہ سفید ہو گیا اور میرے شوہر نے غصے میں آکر چیخنا شروع کر دیا۔

سب کے سامنے یہ حقیقت واضح ہو گئی کہ میرا اور میرے شوہر کے بھائی کا رشتہ تھا۔ میرے سسر نے مجھے اور میرے شوہر کے بھائی دونوں کو گھر سے نکال دیا۔ اس کے بعد میں نے اور میرے شوہر کے بھائی نے مل کر اپنی نئی زندگی کا آغاز کیا، لیکن یہ سفر آسان نہیں تھا۔ ہمیں اپنے خاندان اور معاشرے کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ ایک تلخ حقیقت تھی جس نے میری زندگی کو مکمل طور پر بدل دیا، لیکن میں نے سیکھا کہ سچائی کبھی نہ کبھی سامنے آ ہی جاتی ہے، اور اس کا سامنا کرنا ہی بہتر ہے۔