میری ساس اپنے کپڑے خود دھوتی تھی۔ مجھے کبھی بھی کپڑے دھونے کیلئے نہیں کہتی تھی۔
میری ساس اپنے کپڑے خود دھوتی تھی۔ مجھے کبھی بھی کپڑے دھونے کیلئے نہیں کہتی تھی۔ لیکن سب سے عجیب بات یہ تھی کہ وہ کپڑے دھونے کے بعد بغیر سکھائے ہی الماری میں رکھ دیتی تھیں۔
میں حیران رہتی تھی کیونکہ اس سے تو الماری میں بدبو پھیل جانی چاہیے۔ لیکن ایسا کچھ نہ ہوتا۔
اب میں نے سوچ لیا تھا کہ اپنی ساس کا یہ راز جان کر رہو گی کہ وہ ایسا کیوں کرتیں ہیں۔
ایک دن جیسے ہی ساس کپڑے الماری میں رکھ کر گئی تو میں نے الماری کھولی تو آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئی کیونکہ وہاں تو کپڑے نہیں بلکہ۔۔
اب میں نے الماری کھولی تو میری آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں، کیونکہ وہاں کپڑے نہیں بلکہ ایک چھوٹا سا جن کی تصویر تھی، جو کسی جادوئی دنیا کا حصہ لگ رہا تھا۔
میرے دل کی دھڑکن تیز ہو گئی۔ یہ تصویر ایک خوبصورت جن کی تھی جو اپنی روشنی اور جادوئی شعاعوں سے ہر طرف پھیل رہی تھی۔ اس کے ساتھ ایک چھوٹا سا نوٹ تھا، جس پر لکھا تھا:
“محترمہ، میں اس الماری کا محافظ ہوں اور یہاں ہر چیز کو تازگی اور خوشبو دینے کا ذمہ دار ہوں۔ آپ کی ساس نے یہ جادوئی گلدستہ مجھ سے خرید لیا ہے، جو کپڑوں کو بدبو سے محفوظ رکھتا ہے۔ براہ کرم اس راز کو راز ہی رہنے دیں۔”
یہ پڑھ کر میری حیرت کی انتہا نہ رہی۔ میں نے سوچا کہ میری ساس کی یہ خفیہ تدبیر کتنی دلچسپ اور جادوئی ہے، اور یہ کہ وہ واقعی میں اپنی زندگی میں کچھ نہ کچھ جادوئی عناصر کو برقرار رکھنے میں یقین رکھتی ہیں۔
یہ راز جاننے کے بعد، میں نے اپنی ساس کے جادوئی طریقے کو مزید عزت دی اور سمجھا کہ وہ کیوں اتنی پر سکون اور خوشحال ہیں۔