دلہن کے پیٹ میں درد شروع ہواتو ڈاکٹر نے بتایا کہ آپ کی بیوی

Ingrid Andress

دلہن نے شوہر سے درخواست کی کہ میری آخری خواہش

ڈاکٹر نے بتایا کہ آپ کی بیوی انتڑیوں کے کینسر کی آخری سٹیج پر ہے اور اس کے پاس کچھ دن کا وقت ہے

شادی کی پہلی رات دلہن کے پیٹ میں درد شروع ہوا۔ شوہر اُسے ہسپتال لے گیا تو ڈاکٹر نے بتایا کہ آپ کی بیوی انتڑیوں کے کینسر کی آخری سٹیج پر ہے اور اس کے پاس 40 دن کا وقت ہے۔
دلہن نے شوہر سے درخواست کی کہ میں ان 40 دنوں میں پوری دُنیا کی سیر کرنا چاہتی ہوں۔ شوہر نے اپنی بیوی کی آخری خواہش پوری کی اور اپنی تمام پراپرٹی فروخت کر کے 40 دنوں میں 40 ممالک کی سیر کرنے کا منصوبہ بنایا۔
39 دن میں 39 ممالک کی سیر ہو چکی تھی جبکہ آخری دن دونوں جاپان کی سیر کے لیے جا رہے تھے کہ فلائٹ کے دوران ایک جاپانی ڈاکٹر نے لڑکی کے چہرے کو دیکھا تو پائلٹ سے کہا کہ

۔فلائٹ فوراً قریبی ایئرپورٹ پر اتاری جائے۔ لڑکی کے چہرے پر موجود علامات دیکھ کر مجھے شک ہے کہ یہ کینسر کی آخری سٹیج نہیں بلکہ ایک قابل علاج مرض ہے۔”

پائلٹ نے فوری طور پر ہدایت پر عمل کرتے ہوئے جہاز کو قریبی ایئرپورٹ پر اتارا۔ جاپانی ڈاکٹر نے اپنی ٹیم کے ساتھ فوری طور پر لڑکی کا معائنہ کیا اور مزید ٹیسٹ کیے۔ نتیجہ حیرت انگیز تھا—لڑکی کو انتڑیوں کے کینسر کی آخری سٹیج نہیں تھی، بلکہ ایک ایسی بیماری تھی جس کی تشخیص پہلے غلط ہوئی تھی اور جو مکمل علاج کے ذریعے ٹھیک ہو سکتی تھی۔

یہ خبر لڑکی اور اس کے شوہر کے لیے کسی معجزے سے کم نہ تھی۔ 40 دن کا سفر جسے دونوں اپنی زندگی کا آخری باب سمجھ رہے تھے، اچانک ایک نئے آغاز میں بدل گیا۔ جاپانی ڈاکٹر نے علاج کا مکمل پلان دیا، اور شوہر نے بچی کچی رقم اور امید کے ساتھ اپنی بیوی کے علاج کا فیصلہ کیا۔

چند ماہ کے علاج کے بعد لڑکی مکمل طور پر صحتیاب ہو گئی۔ وہ 40 دن کی اس سفرِ زندگی کو یاد کرتے ہوئے کہتی ہے، “ہم نے سوچا تھا کہ یہ آخری دن ہیں، لیکن یہ ہمارے نئے سفر کی شروعات تھی۔”

یہ کہانی اس بات کی یاد دہانی ہے کہ زندگی غیر متوقع موڑ لے سکتی ہے، اور امید کبھی نہیں چھوڑنی چاہیے۔

4o