کرسی کی آپ بیتی

روشنی میگزین ارٹیکل

میں ایک عام سی کرسی ہوں، مگر میری کہانی خاص ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں کئی نشیب و فراز دیکھے ہیں، کئی لوگوں کو آتے جاتے دیکھا ہے، کئی راز سنے ہیں، اور کئی بوجھ اٹھائے ہیں۔ آج میں اپنی کہانی آپ کو سنانا چاہتی ہوں۔

میری پیدائش ایک کاریگر کے ہنر مند ہاتھوں میں ہوئی۔ لکڑی کی خوبصورت تراش خراش کے بعد، مجھے گوند اور کیلوں کی مدد سے جوڑا گیا، پھر ایک کاریگر نے مجھ پر روغن کیا اور آخر میں مجھے بازار میں فروخت کے لیے رکھ دیا گیا۔ وہاں ایک بزرگ آدمی نے مجھے پسند کیا اور اپنے گھر لے آئے۔

یہ ایک چھوٹا سا مگر خوشحال گھر تھا۔ میں کمرے کے ایک کونے میں رکھی گئی جہاں بزرگ مجھے استعمال کرتے، اخبار پڑھتے، چائے پیتے اور کبھی کبھی سوچوں میں گم رہتے۔ کئی بار بچے مجھ پر چڑھ کر کھیلتے، اور میں ان کی شرارتوں پر خاموشی سے مسکراتی رہتی۔

سال گزرتے گئے اور وہ بزرگ اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ اب مجھے ایک پرانے کباڑی کو بیچ دیا گیا۔ میں کئی دن ایک ویران دکان میں پڑی رہی، گرد میں اَٹی ہوئی۔ پھر ایک نوجوان مجھے خرید کر اپنے دفتر لے آیا۔ اب میں ایک نئے ماحول میں تھی، جہاں روز مختلف لوگ آ کر بیٹھتے، بحث کرتے، فیصلے کرتے، اور کبھی کبھی مجھ پر غصہ بھی نکالتے۔

وقت کے ساتھ میں پرانی اور کمزور ہوتی گئی۔ ایک دن، مجھے دفتر سے نکال کر ایک کچرے کے ڈھیر میں پھینک دیا گیا۔ میں ٹوٹی پھوٹی، مگر پھر بھی اپنی اہمیت پر نازاں تھی۔ خوش قسمتی سے ایک بڑھئی نے مجھے دیکھا، مرمت کی، اور مجھے دوبارہ ایک نیا روپ دے کر ایک اسکول کو عطیہ کر دیا۔

اب میں ایک استاد کے کمرے میں ہوں۔ روزانہ معصوم بچے میرے پاس آتے ہیں، ان کے سوالات، ہنسی مذاق، اور استاد کی نصیحتیں سنتی ہوں۔ میں سوچتی ہوں کہ میری زندگی میں آنے والے ہر موڑ نے مجھے ایک نئی پہچان دی۔ میں نے کئی نسلوں کو سہارا دیا، کئی یادیں اپنے اندر سمیٹیں، اور آج بھی کسی کے کام آ رہی ہوں۔

یہی میری زندگی کی کہانی ہے، ایک کرسی کی آپ بیتی، جو وقت کے ساتھ ساتھ کئی ہاتھوں میں گئی، مگر اپنی جگہ اور اہمیت ہمیشہ برقرار رکھی۔

………………………………..

“کرسی کی آپ بیتی” ایک دلچسپ تخیلاتی کہانی ہو سکتی ہے جس میں کرسی (Chair) اپنی زبانی اپنی زندگی کا حال سناتی ہے۔ یہ کہانی عام طور پر اردو ادب میں طنزیہ و مزاحیہ یا علامتی انداز میں لکھی جا سکتی ہے، جہاں کرسی انسانی رویوں، طاقت، اقتدار، اور وقت کے بدلتے ہوئے حالات کو اپنے نقطہ نظر سے بیان کرتی ہے۔

خلاصہ

کرسی اپنی پیدائش سے لے کر مختلف ادوار تک کے تجربات بیان کرتی ہے۔ کبھی وہ ایک بادشاہ کے دربار میں ہوتی ہے، کبھی کسی سیاستدان کے زیر استعمال، تو کبھی کسی غریب کے گھر میں ایک عام سی چیز۔ وہ لوگوں کی فطرت، لالچ، عزت، اور دھوکہ دہی کے قصے سناتی ہے۔ سب اس پر بیٹھنے کے خواہشمند ہوتے ہیں، لیکن جب وہ پرانی ہو جاتی ہے تو اسے بے وقعت سمجھ کر پھینک دیا جاتا ہے۔

یہ کہانی اقتدار کی ناپائیداری اور دنیا کے بے ثباتی کی عکاسی کرتی ہے۔ کیا آپ تفصیل سے یہ کہانی پڑھنا یا لکھوانا چاہتے ہیں؟