کہیں آپ میٹابولک سنڈروم کی شکار تو نہیں ہیں؟
خوراک میں کونسی تبدیلی لازمی ہے
کہیں آپ میٹابولک سنڈروم کی شکار تو نہیں ہیں؟
میٹابولک سنڈروم کئی رسک فیکٹرز کا مجموعہ ہے جن میں شامل ہیں
پیٹ کے گرد اضافی چربی, ہائی بلڈ پریشر, انسولین مزاحمت, ہائی ٹرائیگلیسرائیڈ لیول اور اچھے کولیسٹرول کی کمی۔
یہ سب رسک فیکٹرز انفرادی طور پر بھی متعدد بیماریوں کی بنیاد بنتے ہیں۔ ان کا اکٹھا ہو جانا صحت کے لئے انتہائی تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔
میٹابولک سنڈروم کا ٹریٹمنٹ یہ ہے کہ آپ وزن کم کریں اور صحتمند باڈی ماس انڈیکس BMI برقرار رکھیں۔
خوراک میں تبدیلی لازمی ہے۔ کم تیل, کم چربی, کم نمک لیں۔ روٹی چاول کم اور تازہ پھل اور سبزیاں زیادہ کھائیں۔ باہر کی بجائے گھر کے بنے کھانوں کو ترجیح دیں۔
باقاعدگی سے ورزش واک کریں۔
تمباکو نوشی اور شراب نوشی نہ کریں۔
ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات لیں۔
میڈیکل سپیشلسٹ اور ماہرِ ذیابیطس ڈاکٹر سے آنلائن کنسلٹیشن کے لئے کمینٹس میں لکھیں
Yes
ٹیم آپ کو تفصیلات فراہم کر دے گی۔
ذیا بیطس کنٹرول کرنے کے تین حصے ہیں
مناسب غذا
صحتمند لائف سٹائل
درست دوا کی درست وقت پر درست ڈوز
وزن بڑھ جائے تو کم کرنا ناممکن نہیں
لیکن اکثر لوگوں کو سمارٹ ہونا ناممکن لگتا ہے کیونکہ ان کو علم ہی نہیں ہوتا وزن کم کرنے کے لیے کہاں سے شروعات کریں
ایسے تمام افراد کو چاہیے کہ ہمارے عید دھماکہ آفر میں رجسٹریشن کروا لیں
پھر آپ کا وزن کم کروانا ہماری ذمہ داری ہے
اور یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ ہمارے وزن کم کرنے کے نتائج 100 فیصد ہیں
میٹھی عید کی خوشی میں ہم 30 دن کا جادوئی چیلنج 35 دن کا کروا رہے ہیں
اور اس کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ ڈسکاؤنٹ بھی
تو دیر کس بات کی
آپ کا وزن کم کرنے عمل بس ایک کمنٹ کی دوری پر ہے
ابھی کمنٹس میں لکھیں Eid
ٹیم آپ کو تفصیلات فراہم کر دے گی
اچانک شوگر کی بہت زیادہ ہو جانا گردوں کو فیل کر سکتا ہے
کیونکہ خون میں موجود ہائی شوگر کو نارمل رکھنے کے لیے گردے فورا اسے پیشاب کے رستے جسم سے باہر نکالنے لگتے ہیں
انتہائی ہائی شوگر کی صورت میں گردوں پر اچانک بہت زیادہ بوجھ پڑتا ہے جو اچانک گردے فیل ہونے کی وجہ بھی بن جاتا ہے
اسی لیے آپ کو بار بار اپنی شوگر قابو میں رکھنے کا کہا جاتا ہے
آپ کی شوگر جب بھی ہائی ہو زیادہ پانی پئیں واک کریں۔ شوگر خطرناک حد تک زیادہ ہے تو اپنے معالج کی ہدایات کے مطابق اس کو کم کرنے کے لیے دوا یا انسولین لگائیں یا فورا ایمرجنسی مدد لیں
پرانی بگڑی شوگر کے مریض بھی گردوں کے عارضے میں مبتلا ہو جاتے ہیں جس کی وجہ لمبے عرصے تک شکر والے خون کو نتھارنے کی وجہ سے گردوں کے فلٹرز کا ناکارہ ہو جانا ہے
اپنی شوگر ہمیشہ نارمل سطح پر برقرار رکھیں معالج کے ساتھ رابطہ کریں
خون میں شوگر کی مقدار نارمل سے زیادہ ہو تو اس کی وجہ سے مختلف بیماریاں پھلانے والے بیکٹیریا اور فنگس پھلتے پھولتے ہیں
ایک صحت مند انسان میں یہ بیکٹیریاز مضبوط مدافعتی نظام کی وجہ سے کمزور پڑ جاتے ہیں
لیکن زیابیطس کے افراد مدافعتی نظام کمزور ہونے کی وجہ سے ان بیکٹیریا سے لڑنے کے قابل نہیں ہوتے
جس کے باعث یہ بیکٹیریا مسوڑھوں، دانتوں میں سوزش اور بیماری پیدا کرتے ہیں
ایک عام انسان کی نسبت شوگر سے متاثرہ شخص میں دانتوں کی بیماریوں کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے
مسوڑوں میں سوجن آ جائے ، خون آنے لگے، منہ شک رہنے لگے تو فوری طور پر ڈینٹسٹ سے رابطہ کریں
100 باتوں کی ایک بات، مسئلے کا جڑ سے خاتمہ تبھی ممکن ہے، جب بنیادی وجہ پر قابو ڈالا جائے گا
ورنہ ہر دوسرے دن کوئی نئی بیماری منہ کھولے کھڑی ہو گی