شوگر کی دوائیں بنانے والی کمپنیوں اور ڈاکٹرز کی چال فوری پڑھیں

شوگر کی ادویات بنانے والی کمپنیاں اور ڈاکٹر مریضوں کو کیسے دھوکہ دیتے ھیں

کوئی نہیں بتائے گا۔ صرف اس ارٹیکل میں پڑھیں

بہت سے نیم حکیموں کے ڈسے ہوئے مریض بھی اپنی صحت تباہ حال کروا کر بتاتے ہیں تو آئیں آج ہم آپکو دوائیں بنانے والی کمپنیوں کے لوٹنے کا طریقہ کار بتاتے ہیں

شوگر کی دوائیں بنانے والی شوگر کمپنیوں اور ڈاکٹروں کی چال ہیں اور دنیا میں کوئی آپ کو یہ نہیں بتائے گا۔ اس ارٹیکل میں صرف اتنا کہہ رہا ہوں کہ اس طرح کے بڑے بڑے دعوے اب سوشل میڈیا پر سننے کو مل رہے ہیں

ایسے نیم حکیموں کے کئی المناک واقعات مریض بھی بتاتے ہیں کہ ان کی صحت تباہ ہو گئی ہے۔ آج ہم اس پر بات کرتے ہیں کہ فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز کس طرح کاروبار کرتے ہیں شوگر کی دوائی کمپنیاں اپنے فارمولے ایجاد نہیں کرتیں۔ انہیں اجازت نہیں ہے. ادویات صرف منظور شدہ ترکیبوں کے مطابق تیار کی جا سکتی ہیں یہ فارمولے کیسے منظور ہوتے ہیں؟ دنیا بھر کی مختلف لیبارٹریوں میں مختلف تجربات کے بعد اگر وہ کامیاب ہو جائیں تو سب سے پہلے ان کا تجربہ چوہوں پر کیا جاتا ہے۔

ایک طویل عرصے تک ادویات کے اثرات اور ضمنی اثرات کو احتیاط سے مانیٹر کرنے کے بعد جب یہ مرحلہ کامیابی سے مکمل ہو جاتا ہے، تو اس دوا کا بہت کم لوگوں پر تجربہ کیا جاتا ہے اور اس کے اثرات کئی سالوں کے دوران دیکھے جاتے ہیں۔ اگر ہم یہاں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو اگلا مرحلہ مختلف عمروں، مختلف خطوں، مختلف مسائل، مختلف خوراکوں اور مختلف طرز زندگی کے بڑے گروہوں کے ساتھ تجربہ کرنا ہے۔ مکمل کامیابی حاصل کرنے کے بعد، ہر ملک کے عالمی معیار کے طبی سائنسدانوں کے ایک بڑے گروپ نے ایف ڈی اے کی نگرانی میں اس کا جائزہ لیا اور تمام نتائج اور پابندیوں کی ایک لمبی فہرست سمیت اس کی منظوری دی جاتی ھے۔

اگر گروپ میں سے کوئی بھی اس دوا پر سوال کرتا ہے، تو اسے مزید کام کے لیے واپس کر دیا جائے گا اگر منظور ہوا، تو منظور شدہ فارمولیشن منتخب کمپنیوں کو دوائی تیار کرنے کی اجازت دے گی۔ اور کئی دہائیوں کی کوششوں اور ترقی کے بعد، آخر کار ایک دوا ہمارے ہاتھ میں ہے۔

اور ہمارے وہ ٹھگ جن کو طبی امداد نہیں دی گئی جنہوں نے پچھلی چند نسلوں میں کبھی ڈاکٹر کو نہیں دیکھا۔ جن لوگوں نے کبھی حیاتیات کی کتاب کا ٹائٹل ہی نہیں دیکھا ہے وہ کہیں گے کہ یہ میڈیکل مافیا کی دوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے خود تجربہ کے ذریعے اس کا علاج دریافت کیا۔

یہ مت کھاؤ، وہ کھاؤ اور تم ٹھیک ہو جاؤ گے، میرا مشورہ ہے کہ 2000 سے 4000 کسی ڈاکٹر کو نہ دیں۔ اگر آپ مجھے 263 ملین روپے دیتے ہیں تو میں ایک تجربہ کروں گا جو ایک طبی سائنسدان نے چوہوں پر کیا تھا۔ چلو مل کر کرتے ہیں کیوں؟ کیونکہ میں آپ کی طرح ایک مریض ہوں اور میں آپ کو بہتر طور پر سمجھتا ہوں۔ کیونکہ میرے نزدیک تم ایک چوہے کی طرح ہو اور مجھے اسے کسی نہ ک میں تم پر تجربہ کروں گا، اور اگر مجھے کوئی مضر اثرات ہوئے تو میں تنگ راستہ چھوڑ دوں گا۔

آپ کونسی ڈگری حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ آپ کی صحت اچھی بنی ہوئی ہے۔ آپ اپنی زندگی میں کسی ایسے شخص سے ضرور ملے ہوں گے جو کسی بھی پیشے میں کسی کامیاب شخص سے ملتے ہی رونگٹے کھڑے ہو جائیں۔ پھر وہ منصوبہ بندی کرنے لگتا ہے کہ وہ اس میدان میں کیسے آسکتا ہے۔ ایسا شخص تھوڑی دیر کے بعد اندر جاتا ہے، لیکن بہت ذلیل ہو کر باہر آتا ہے، یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسے کام کرنے دو اور جو شاعر اکثر کہتا ہے کہ ’’یہ عزتیں ہیں جو صرف وقت کے ساتھ مل سکتی ہیں۔‘‘

دوست! ایمان کے مطابق صحت اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہے۔ واحد شخص جس پر آپ اپنے اور اپنی صحت پر بھروسہ کر سکتے ہیں وہ ایک مستند ڈاکٹر ہے۔ ورنہ دنیا کی ساری دولت اور کامیابیاں بھی صحت بحال نہیں کر سکیں گی۔ اللہ آپ کو صحت کاملہ عطا فرمائے

شوگر کا مکمل علاج

اگر آپ کو ذیابیطس ہے، تو آپ ہر روز اپنی دوائیوں کی ٹوکری میں دوائیں شامل نہیں کرنا چاہتے۔ مریضوں کو اکثر ذیابیطس کی دوائیوں کے علاوہ بلڈ پریشر، دل اور گردے کی دوائیں کیوں تجویز کی جاتی ہیں؟ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے کے لیے ہمیں ہمیشہ انسولین کی مقدار میں اضافہ کیوں کرنا پڑتا ہے؟ ان تمام مسائل کی وجہ بے قابو ذیابیطس ہے اگر خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول نہ کیا جائے تو دیگر بیماریاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔

دیگر بیماریوں کے لیے دیگر ادویات اس سے بھی بہتر یہ ہے کہ آپ تھوڑی محنت سے اپنے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ کم از کم دل کے دماغ کے گردے اور میں نے آنکھوں کی دوا یا سرجری کی ضرورت کے بغیر زندگی گزاری۔ اپنے خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے، آپ کو اپنے آرام کے علاقے سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے۔

ذیابیطس کے مریضوں کو اپنا کمفرٹ زون چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ روزانہ 1 گھنٹہ چہل قدمی کھانے میں اعتدال بس تھوڑی سی روٹی اور چاول مٹھائیوں اور پکی ہوئی چیزوں سے حتی الامکان پرہیز کریں 70% علاج آپ خود کر سکتے ہیں۔ ادویات کے حوالے سے مستند معالج سے رجوع کریں۔

کمنٹس میں ابھی ہیلتھ لکھ کر کسی ماہر یا ذیابیطس کے ڈاکٹر سے آن لائن مشاورت کی درخواست کریں ہماری ٹیم مزید تفصیلات کے ساتھ آپ سے رابطہ کرے گی۔