اگر آپ کو پانی پینے کے باوجود بہت زیادہ پیاس لگتی ہے تو یہ کونسی خطرناک بیماری کی علامت ہے
اگر بار بار پیشاب آتا ہےتو پہلی فرست میں یہ کام لازمی کر لیں
اگر پیشاب میں پروٹین آ رہی ہے تو کیا کنٹرول کریں
اگر نظر اچانک دھندلا جاتی ہے تو کیا کنٹرول کریں
اگر کوئی سرجری ہونے والی ہے کیا کنٹرول کریں
اگر کوئی زخم آ گیا ہے تو کیا کنٹرول کریں
تو شوگر کنٹرول کریں
لیکن شوگر کنٹرول کرنے کے لیے کیا کریں؟؟؟؟
اس کے لیے کسی تجربہ کار ماہر ذیابیطس کی رہنمائی حاصل کریں۔۔جو آپ کی ادویات کو کم کرتے ہوئے آپ کی رینڈم فاسٹنگ HBA1C کو مکمل کنٹرول کروائے
جو آپ کی درد ، صحت کے دوسرے مسائل کو حل کروائے
ایسے ماہر غذائیت سے غذائی مدد لیں جو آپ کو ایسی خوراک تجویز کرے جس میں روٹی چاول بھی شامل ہوں اور شوگر بھی کنٹرول رہے پیٹ بھی بھرا رہے
اور اگر یہ ماہر ذیابیطس اور ماہر غذائیت دونوں ایک جگہ مل جائیں تو سونے پر سہاگہ ہو جائے
کیونکہ دونوں ماہرین آپس میں آپ کا کیس ڈسکس کر کے آپ کو ٹریٹمنٹ پلان مہیا کریں گے جس سے ریکوری مزید آسانی سے ہو گی
اور ایسا صرف آپ کو ہمارے شوگر کنٹرول پروگرام میں ملے گا
ہمارے شوگر کنٹرول پروگرام میں رجسٹریشن کے لیے ابھی کمنٹس میں لکھیں SCP
ٹیم آپ کو تفصیلات فراہم کر دے گی
اگر آپ کو پانی پینے کے باوجود بہت زیادہ پیاس لگتی ہے تو شوگر کیسے کنٹرول کریں؟
اگر آپ کو پانی پینے کے باوجود بہت زیادہ پیاس لگتی ہے تو شوگر کیسے کنٹرول کریں؟
زیادہ پیاس لگنا، خاص طور پر پانی پینے کے باوجود، ذیابیطس (شوگر) کی ایک عام علامت ہو سکتی ہے۔ اگر آپ یا آپ کے عزیز اس مسئلے سے دوچار ہیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اس کے علاوہ، درج ذیل اقدامات شوگر کو کنٹرول کرنے اور پیاس کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں:
شوگر کی سطح کی نگرانی کریں:
اپنے خون میں شوگر کی سطح کو روزانہ مانیٹر کریں۔ باقاعدہ چیک اپ کے ذریعے آپ جان سکتے ہیں کہ کون سی چیزیں آپ کے شوگر کو بڑھا رہی ہیں اور اس کے مطابق علاج کر سکتے ہیں۔
صحت مند غذا کا انتخاب کریں:
کم گلیسیمک انڈیکس والی غذائیں کھائیں جیسے کہ دالیں، سبزیاں، اور مکمل اناج۔
سفید چینی اور پروسیسڈ فوڈز سے پرہیز کریں۔
پھلوں کا استعمال کریں لیکن مقدار پر نظر رکھیں کیونکہ کچھ پھلوں میں شوگر زیادہ ہو سکتی ہے۔
جسمانی سرگرمی کو معمول بنائیں:
روزانہ کم از کم 30 منٹ تک ورزش کریں۔ یہ نہ صرف وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے بلکہ انسولین کی حساسیت بھی بہتر بناتا ہے، جو شوگر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔
پانی کے استعمال پر توجہ دیں:
مناسب مقدار میں پانی پینا بہت ضروری ہے، لیکن اگر پیاس پھر بھی زیادہ لگ رہی ہے، تو یہ جسم میں پانی کی صحیح تقسیم نہ ہونے یا
شوگر کے بے قابو ہونے کی نشانی ہو سکتی ہے۔
کیفین اور الکحل سے پرہیز کریں کیونکہ یہ جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتے ہیں۔
دوا کا باقاعدہ استعمال:
ڈاکٹر کی تجویز کردہ دوائیاں وقت پر لیں۔ اگر موجودہ دوائیاں پیاس کے مسئلے کو حل نہیں کر رہیں، تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں تاکہ علاج میں تبدیلی کی جا سکے۔
ذہنی دباؤ کو کم کریں:
ذہنی دباؤ خون میں شوگر کی سطح کو بڑھا سکتا ہے۔ یوگا، مراقبہ، اور گہرے سانس لینے کی مشقیں کریں تاکہ دباؤ کو کم کیا جا سکے۔
ڈاکٹر سے مشورہ:
ہائیڈریشن کے متبادل:
اگر پیاس کے ساتھ ساتھ دیگر علامات بھی ہیں جیسے بار بار پیشاب آنا، وزن میں کمی، یا تھکن، تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ یہ ذیابیطس کے بے قابو ہونے کی نشانی ہو سکتی ہیں اور فوری علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
پانی کے ساتھ ساتھ ناریل پانی، لیموں پانی (بغیر چینی)، یا ہربل چائے کا استعمال کریں تاکہ جسم میں الیکٹرولائٹس کا توازن برقرار رہے۔
زیادہ پیاس کبھی کبھار جسم میں نمکیات کی کمی کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے، جسے او آر ایس یا دیگر محلول سے پورا کیا جا سکتا ہے۔
نتیجہ:
پانی پینے کے باوجود زیادہ پیاس لگنا ایک سنگین مسئلہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر آپ کو ذیابیطس ہے۔ صحت مند طرزِ زندگی اپنانے، غذا میں تبدیلی، جسمانی سرگرمی، اور ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کرنے سے نہ صرف پیاس کم ہو سکتی ہے بلکہ شوگر بھی کنٹرول میں رہتی ہے۔