گردے فیل ہونے کی علامات! اور علاج ٹوٹکے 2024
اگر آپ میں مندرجہ بالا علامات ہیں تو فورا تو فوری یہ آرٹیکل پڑھ لیں
پیشاب میں پروٹین آنے کی وجوہات عارضی سے سنگین بھی ہو سکتی ہیں۔گردوں کے امراض پاکستان میں اموات کی آٹھویں بڑی وجہ ہیں
گردے فیل ہونے کی علامات!
– پورے جسم کی سوجن، خاص طور پر چہرے اور ٹانگوں کا۔
– بلڈ پریشر میں اضافہ۔
-پیشاب کی پیداوار میں کمی۔
پیشاب میں جھاگ/خون/پیپ/پتھری۔
– پیشاب روکنا۔ 6- پیشاب کا کمزور بہاؤ۔
پیشاب کے بعد ٹپکنا
– بار بار پیشاب آنا
– پیشاب کرنے کی فوری ضرورت۔
– پیشاب کے دوران تکلیف/جلن۔
– بدبودار یا ابر آلود پیشاب۔
– پیٹ کے نچلے حصے، دائیں یا بائیں کمر میں درد۔
– کشودا، متلی، قے، بے خوابی۔ جب گردے خراب ہونے لگتے ہیں تو وہ ٹھیک سے کام نہیں کرتے۔ جسم میں فاسد مادے جمع ہونے لگتے ہیں۔
مزید علامات ۔ ان میں بھوک کی کمی، کمزوری اور بے چینی، سانس کی قلت اور جسم میں درد شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جسم میں خون کی کمی اور ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔ جب غیر معمولی مادہ خطرناک حد تک پہنچ جاتا ہے تو دل غیر معمولی طور پر دھڑکتا ہے۔ غنودگی اور بے سکونی میں اضافہ ہو سکتا ہے، اور دورے پڑ سکتے ہیں۔ اگر آپ ان علامات میں سے کسی کا تجربہ کرتے ہیں تو، فوری طور پر طبی توجہ حاصل کریں.
درد کی گولیوں کا کثرت سے استعمال گردوں کی خرابی کا باعث بنتا ہے اور گردوں کے امراض پاکستان میں اموات کی آٹھویں بڑی وجہ ہیں
تو اپنی صحت کا خیال رکھیں اوربلاوجہ دوائیاں کھانے سے بہتر ہے اپنی بیماری کی تشخیص کروائیں اور کسی مستند معالج سے علاج کروائیں
ہائی بلڈ شوگر جہاں گردوں میں موجود خون کی شریانوں کو نقصان پہنچاتی ہے وہیں گردوں میں موجود لاکھوں چھوٹے چھوٹے فلٹرز نیفرون کو بھی تباہ کر دیتی ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کی اکثریت کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ بھی ہو جاتا ہے جو گردوں کی خرابی یعنی نیفروپیتھی کا سبب بنتا ہے۔
نیفروپیتھی میں مریض کے لئے بلڈ پریشر کنٹرول کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہاتھوں پاؤں ٹخنوں آنکھوں پر سوجن, جھاگ دار پیشاب, سانس لینے میں مشکل, بھوک میں کمی اور خارش جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
گردوں کی تکلیف دہ بیماری سے بچنے کے لئے شوگر کے کنٹرول کے ساتھ بلڈ پریشر کا کنٹرول لازمی ہے۔
ایسے مریض جن کی شوگر ہائی رہتی ہو انہیں بار بار پیشاب آنے کی شکایت رہتی ہے
خون میں شوگر کی زیادہ مقدار گردوں پر بوجھ ڈالتی ہے،
جس کے باعث گردوں کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے
بار بار پیشاب آنے کے باعث پروٹین بھی جسم سے خارج ہونے لگتی ہے
گردے پر اضافی بوجھ ان کے فلٹر کرنے کے عمل کو متاثر کرتا ہے
اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ گردے خراب ہونے لگتے ہیں
گردوں کی خرابی سامنے ہی تب آتی ہے جب ناقابلِ تلافی نقصان ہو چکا ہو
شوگر بہت خطرناک بیماری ہے یہ کسی اعضاء پر رحم نہیں کرتی
شوگر سے بچنے کے لیے شوگر کنٹرول کرنے کا فارمولا سیکھیں
شوگر سے متاثرہ افراد میں صحت کے زیادہ تر مسائل پیدا ہی بےقابو شوگر کی وجہ سے ہوتے ہیں
اور حل تب تک نہیں ہوتے جب تک شوگر کنٹرول میں نہ آ جائے
بے قابو شوگر صحت کے بہت سے پیچیدہ مسائل اپنے ساتھ لاتی ہے
کبھی آنکھوں کی روشنی چھین لیتی ہے ت کبھی گردوں میں خرابی پیدا کرتی ہے
کبھی اعصابی نظام کو نقصان پہنچاتی ہے تو کبھی اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت ختم کر دیتی ہے
اور بہت سے نہ ختم ہونے والے مسائل پیدا کرنے کی جڑ یہ شوگر ہی ہے
ایک شوگر پر قابو پا کر بہت سے مسائل کا گلا دبایا جا سکتا ہے
شوگر کی بیماری کا علاج نہ کرنے کے باعث درج ذیل مسائل پیدا ہو سکتے ہیں
1۔ بینائی کا جاتے رہنا / اندھا پن
2۔ گردوں کی خرابی اور ناکارہ پن
3۔ دل کا دورہ / ہارٹ اٹیک
4۔ فالج کا حملہ / سٹروک
5۔ پاؤں کی انگلیوں، پاؤں اور ٹانگوں کا سوکڑا (gangrene) ہو جانے کے باعث ان اعضاء کو کاٹ کر جسم سے الگ کرنا
پاکستان میں شوگر کی بیماری ایک وبا کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ شوگر کی علامات، تشخیص اور علاج کے بارے میں رہنمائی حاصل کرنے کیلئے ہماری شوگر آگاہی سلسلے کی تحاریر و تصانیف کا مطالعہ کیجئے