ایک بیوی اور 2 شوہر کی حیران کر دینے والی کہانی
اپنے دوست کے گھر بنا بتائے ہی چلی گیی۔ جوں ہی اندر پاؤں رکھا تو میری جان ہی نکل گئی کیوں کہ وہاں تو
ایک بیوی اور دو شوہر
زندگی کے کچھ راز اتنے گہرے ہوتے ہیں کہ ان کا انکشاف انسان کو ہلا کر رکھ دیتا ہے۔ یہ کہانی میری زندگی کا سب سے بڑا اور ناقابلِ فراموش واقعہ ہے۔
ایک عجیب دوستی
میرے دوست سلیم اور میں بچپن کے دوست تھے۔ وہ مجھے اپنے بھائی کی طرح سمجھتا تھا اور اکثر اپنے گھر آنے کی دعوت دیتا۔ مگر اس کی بیوی عائشہ ہمیشہ مجھ سے پردہ کرتی تھی، جو ایک معمول کی بات تھی۔ میں نے کبھی اس بات کو اہمیت نہیں دی، لیکن اس کا رویہ ہمیشہ مجھے عجیب سا لگا۔
پازیب کا تحفہ
ایک دن سلیم نے بڑے جوش کے ساتھ بتایا کہ وہ اپنی بیوی کے لیے ایک خوبصورت سی پازیب خرید کر لایا ہے۔ وہ اپنی بیوی سے بہت محبت کرتا تھا اور ہمیشہ اس کے لیے اچھے تحائف لاتا رہتا تھا۔ میں نے اسے مبارک دی اور وہ خوشی خوشی اپنے گھر چلا گیا۔
چونکا دینے والا انکشاف
اسی شام، جب میں اپنے گھر پہنچا تو میں نے دیکھا کہ میری بیوی ناہید کے پاؤں میں وہی پازیب ہے جو سلیم نے اپنی بیوی کے لیے خریدی تھی۔ میں حیران رہ گیا اور میرے ذہن میں شک پیدا ہوا۔ کیا یہ ممکن ہے کہ وہی پازیب ہو؟
راز جاننے کی جستجو
اگلے دن، میں نے فیصلہ کیا کہ بغیر بتائے سلیم کے گھر جاؤں اور اصل بات معلوم کروں۔ جیسے ہی میں سلیم کے گھر پہنچا اور دروازے پر دستک دی، عائشہ نے دروازہ کھولا۔ مجھے دیکھ کر وہ پریشان ہو گئی اور فوراً پردے کے پیچھے چھپ گئی۔ اس دوران، سلیم نے مجھے خوش آمدید کہا اور اندر آنے کو کہا۔
ہولناک منظر
جب میں اندر داخل ہوا تو عائشہ کی نظریں جھکی ہوئی تھیں، جیسے وہ کسی راز کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہو۔ میں نے سلیم سے کہا کہ میں سیدھا اس کے کمرے میں جا کر بیٹھوں گا۔ لیکن جیسے ہی میں نے دروازہ کھولا، میرے قدم جم گئے اور میری جان نکل گئی۔
وہاں میری بیوی ناہید موجود تھی، اور وہ عائشہ کے ساتھ بیٹھی ہنس رہی تھی۔ دونوں نے مجھے دیکھ کر چونکنے کا ڈرامہ کیا، مگر میرے دل میں چھپا ہوا شک یقین میں بدل گیا۔
حقیقت آشکار
بعد میں معلوم ہوا کہ ناہید اور عائشہ بہنیں تھیں، مگر یہ بات دونوں نے ہم دونوں شوہروں سے چھپائی تھی۔ ناہید اکثر عائشہ کے گھر جاتی تھی اور دونوں آپس میں تحائف کا تبادلہ کرتی تھیں، یہی وجہ تھی کہ پازیب ناہید کے پاس پہنچی۔
ایک سبق آموز موڑ
اس واقعے نے مجھے سکھایا کہ جلد بازی میں نتائج اخذ نہ کریں۔ زندگی میں بعض اوقات جو کچھ ہم دیکھتے ہیں، وہ مکمل سچائی نہیں ہوتا۔ ہر مسئلے کو تحمل اور سمجھداری سے دیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اخلاقی سبق
اعتماد اور سچائی کسی بھی رشتے کی بنیاد ہوتے ہیں۔ ہمیں ہمیشہ کسی بھی شک کی صورت میں صبر اور حکمت سے کام لینا چاہیے اور کسی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے حقیقت کو اچھی طرح جانچ لینا چاہیے۔